"اینا براؤن یوسفی” نامی جرمن خاتون نے ایک تقریب کے دوران شہادت کا ورد کرتے ہوئے اسلام اور شیعہ مذہب قبول کر لیا۔

 

اس تقریب میں اینا براؤن یوسفی نے شہر قم میں آکر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا: اس شہر میں میں اپنے دل کی بات کر سکتی ہوں، میں اسلام کو انسانیت اور عقلیت کا مجسمہ سمجھتی ہوں اور میرے شوہر کے اخلاق نے مجھے مکتب تشیع قبول کرنے پر مجبور کیا۔

انہوں نے مزید کہا: میں اپنی ایرانی شوہر اور میں ایران اور جرمنی کے درمیان ثقافتی پل بننے کا ارادہ رکھتی ہوں، شیعہ امیر ہیں، کیونکہ ان کے پاس امام حسین علیہ السلام جیسے معصوم امام ہیں۔

معروف جرمن خاتون کے شوہر حامد رضا یوسفی نے مغرب میں اسلام کی تبلیغ میں دشواری کی طرف اشارہ کیا اور کہا: مغرب میں اسلام کی تبلیغ کرنے والوں کے پاس بہت سے کام ہیں، مغرب میں اسلام کی تبلیغ کرنا ایک جہاد ہے۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ چند سال پہلے میں نے کچھ دوستوں کے تعاون سے جرمنی میں شیعہ اسٹڈیز فاؤنڈیشن کی بنیاد رکھی، کہا: اب مغرب میں اسلام کو ایک خاص نقطہ نظر سے متعارف کرایا جا رہا ہے اور ہمیں مختلف ممالک میں شیعہ مذہب کو متعارف کرانے کی کوشش کرنی چاہیے۔