گورتخ سنیق بھاتی: قرآن کریم کی تلاوت سے مجھے سکون ملتا ہے

 

ہندوستان سے تعلق رکھنے والا جوان جو کہ اس وقت کینڈا میں مقیم ہے حرم امام رضا علیہ السلام میں حاضر ہو کر دین اسلام کو قبول کرلیا۔

آستان نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ ’’گورتخ سنیق بھاتی‘‘ ایک ھندوستانی جوان ؛ جس کی عمر۲۹ سال ہے اور کینڈا کی ٹورینٹو یونیورسٹی سے تربیت بدنی کے موضوع پر ایف اے کی سند رکھتا ہے ، آستان قدس رضوی کے زائرین غیر ایرانی کے دفتر میں حاضر ہو کر شہادتین کو زبان پر جاری کرتے ہوئے مسلمان ہوگیا اور اپنے لئے مذہب تشیع کو اختیار کیا۔

مسلمان ہونے کے بعد اس نے اپنا نام امیر علی انتخاب کیا، اپنے مسلمان ہونے کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا: میرا دین اسلام قبول کرنے کی سب سے بڑی علت قرآن کریم اور اس مقدس کتاب کی تعلیمات ہیں اور اس مقدس کتاب سے آشنائی میری زندگی کا شگفت انگیز اور دلچسپ ترین حصہ ہے۔

بھاتی نے بتایا کہ قرآن کریم کی تلاوت سے مجھے سکون ملتا ہے ، گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا: جب قرآن کریم کو اس کے ترجمہ کے ساتھ تلاوت کرتا ہوں تو شدّت کے ساتھ اس میں جذب ہو جاتا ہوں اور آیات کریم پر تفکر کرنے سے مجھے ایسا لگتا ہے کہ میری زندگی کا بہترین راہنما ہے۔

انہوں نے بتایا: حجاب اور اسلام کا خواتین سے متعلق نظریہ دوسری علت ہے میرے اسلام لانے کی؛ دین اسلام میں زن کو ایک ابزار اور وسیلہ کے عنوان سے نہیں دیکھا گیا ، معاشرتی سرگرمیوں میں خواتین شرکت کرتیں ہیں اور ان کی عزت نفس محفوظ ہے یہ چیز میرے لئے بہت دلچسپ تھی۔

اس ہندوستانی جوان نے حرم حضرت رضا علیہ السلام میں حاضر ہونے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا: اس مقدس مکان میں ایسی معماری پائی جاتی ہے جو روح پر اثر کرتی ہے اور ہر دیکھنے والے کو اپنی طرف مجذوب کرلیتی ہے۔

کہا گیا ہے؛ اس تقریب کے اختتام پر اسلام لانے کی سند دینے کے ساتھ ساتھ ایک جلد قرآن کریم ،اسلام قبول کرنے والوں کا زندگی نامی سے متعلق ایک کتاب،کس طرح سے نماز پڑھیں اور امام رضا علیہ السلام کی زندگی سے متعلق کتابیں انگریزی زبان میں انہیں تحفہ کے طور پر دی گئیں۔

Ref.: globe.razavi.ir