حضرت امام محمد تقی علیہ السلام کی شب شہادت میں ایک نوجوان جاپانی تاریخ داں حرم مطہر رضوی میں مشرف بہ اسلام

 

فرزند رسول حضرت امام محمد تقی علیہ السلام کی شب شہادت  میں ایک نو جوان  جاپانی تاریخ داں جس  نے کافی تحقیق اور مطالعہ کیا تھا حضرت امام علی رضا علیہ السلام کے روضہ منورہ جیسی عظیم و مقدس بارہ گاہ سے بہت متاثر ہوا اور بالآخر  مسلمان ہوگیا۔

آستان نیوز کی رپورٹ کے مطابق، 21 سالہ جاپانی جوان نے مسلمان ہوکر  اپنا نام حسین رکھا  ۔ اس موقع پر  نو مسلم جاپانی نوجوان نے کہا:

مجھ کو چار مہینے ہوئے ہیں کہ میں جامعۃ المصطفی العالمیہ کی دعوت پر اپنے شہر ٹوکیو، جاپان سے   تاریخ کےمضمون پر اپنی  تھیسز کو مکمل  کرنے کے لیے ایران آیا ہوا تھا۔

اس نے کہا: ابتداء میں مطالعہ و تحقیق کے لیے فارسی سیکھنے کا مختصر کورس کیا اور اسی کے ساتھ ساتھ اسلامی دروس اور اسلامی تعمیرات و معماری کی بھی تعلیم حاصل کی۔

نوجوان  نو مسلم   جاپانی تاریخ داں حسین نے مزید کہا: میں جب پہلی مرتبہ  مشہدمقدس اور حرم مطہررضوی میں مشرف ہوا تھا تو اس مقدس مقام کا عاشق و گرویدہ    اور حرم  میں استعمال ہوئے فن معماری کا میں مجذوب ہوگیا ۔  اس نے کہا کہ  پہلی ہی نگاہ میں اس مقدس بارگاہ کو  معماری کے لحاظ سے  انتہائی  حیرت انگیز اور دیدہ زیب پایا  تھا

اس نے کہا: تھیسز مکمل  ہونے کے بعد اپنے ساتھیوں کے ساتھ چاپان واپس ہوگیا لیکن میں نے ارادہ کیا کہ ایران کے اس مقدس شہر میں کچھ اور زیادہ وقت گذاروں  اور اس دین و مذہب کے بارے میں مطالعہ کروں ، اور  آج جب پھر  اپنے وطن جانے کا ارادہ  کیا تو  حرم مطہر رضوی میں مشرف ہوا اور یہاں کے عالم دین سے گفتگو ہوئی تو میں نے ارادہ کیا کہ مسلمان ہوجاؤں لہذا میں نے اسلام کو قبول کرلیا ہے ۔

اس نو مسلم  جاپانی نوجوان نے مزیدکہا: حرم مطہررضوی دنیا بھر میں شیعوں کا  ایک عظیم ترین مذہبی و ثقافتی مرکز ہے اور  بہت  ہی ممتاز و خصوصیت کا حامل ہے؛ یہ مقدس بار‏گاہ  اسلامی معماری و ہنر  کا بہترین امتزاج ہے  کہ جس کی معنویت ہر انسان کے ذہن و قلب کو خداکی طرف کھینچتی ہے ۔