شیخ ابراہیم باح: جمہوریہ گنی کی ۶ فیصد آبادی شیعہ ہے

 

جمہوریہ گنی مغربی افریقہ کا ایک چھوٹا سا ملک ہے اس ملک کی کل آبادی ۱۳ ملین ہے اور ’کاناکری‘ اس ملک کا دار الحکومت ہے۔

اس ملک کی ۸۵ فیصد آبادی مسلمانوں پر مشتمل ہے جن میں سے زیادہ تر مالکی مذہب کے پیروکار ہیں اور ۶ فیصد شیعہ مسلمان ہیں۔

ذیل میں اس ملک کے رہنے والے عالم دین حجۃ الاسلام و المسلمین ’ابراہیم باح‘ کے ساتھ ہوئی اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کے چھٹے اجلاس میں ابنا کی گفتگو پیش کی جاتی ہے۔

پہلے اپنا تعارف کروائیں۔

میں شیخ ابراہیم باح جمہوریہ گنی کاناکری سے تعلق رکھتا ہوں میں ۱۹۸۲ میں ایران آیا تھا اور حوزہ علمیہ قم میں دینی تعلیم حاصل کی۔ تعلیم مکمل کرنے کے بعد میں اپنے ملک واپس گیا اور لوگوں میں تبلیغ کا سلسلہ شروع کیا۔

جمہوریہ گنی میں شیعوں کی کتنی آبادی ہو گی؟

۱۹۹۲ میں گنی کاناکری میں شیعہ انگشت شمار تھے، لیکن حکومت کے ساتھ رواداری کا راستہ اپنانے سے ہم اس ملک میں شیعت کی تبلیغ بہتر انداز میں کرنے میں کامیاب ہوئے اور نتیجہ میں اس ملک کے قبیلوں کے سرداروں کو ہم نے اپنی طرف جذب کر لیا اور اس طریقے سے شیعوں کی آبادی اس وقت تقریبا ۶ فیصد ہو چکی ہے۔ البتہ زیادہ تر شیعہ کوناکری میں ہی رہتے ہیں۔ لیکن ممکن ہے کچھ انگشت شمار لوگ وہابیت کے پروپیگنڈوں میں آ کر اہل بیت(ع) سے دشمنی بھی رکھتے ہوں لیکن اہل سنت بھی اس ملک میں اہل بیت(ع) کو مانتے ہیں۔

کیا اس ملک میں شیعوں کے درمیان اتحاد پایا جاتا ہے؟

شیعہ علماء، طلاب یا وہ طلاب جو حوزہ علمیہ ایران سے فارغ التحصیل ہو کر گنی میں واپس آئے یا لبنان اور شام سے دینی تعلیم حاصل کر کے واپس آئے سب میں دینی تبلیغ کے امور میں باہمی تعاون پایا جاتا ہے۔

 

مرجع: اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا