جوزف مینوئل آئس: صرف اسلام ہی وہ دین ہے جس نے میرے سوالوں کا صحیح اور تشفی بخش جواب دیا

 

پرتغال سے تعلق رکھنے والے جوان ”جوزف مینوئل آئس” نے امام رضا علیہ السلام کے حرم مطہر میں دین اسلام قبول کرلیا ۔

 

جوزف مینوئل آئس :عیسائی مذہب میرے اہم اور بنیادی سوالوں کا جواب دینے سے قاصر رہا اور میں مشرف بہ اسلام

اس نومسلم پرتغالی جوان نے دین اسلام کو قبول کرنے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا : میں ایک یہودی گھرانے میں پیدا ہوا ہوں۔ میرے والد نے دین اسلام سے مجھے آشنا کرنے کی راہ ہموار کی ۔ وہ ایک عاقل و با فہم انسان ہیں جنھوں نے دنیا کے مختلف ادیان سے آشنائی حاصل کرنے کے سلسلے میں کافی مطالعہ کیا تاکہ دین اور اللہ کی زیادہ سے زیادہ سے معرفت حاصل کریں۔

پرتغالی نومسلم جوان نے کہا کہ جب میں مذاہب کے بارے میں تحقیقات کررہا تھا تو اس وقت عیسائی مذہب میرے اہم اور بنیادی سوالوں کا جواب دینے سے قاصر رہا تھا ۔

میں نے اپنے والد کی پیروی کرتے ہوئے بہت سارے مذاہب کا مطالعہ کافی بڑے پیمانے پر کیا اور میری ہمیشہ یہ کوشش رہی کہ تمام مذاہب میں سے بہترین دین کو تلاش کروں۔

نومسلم جوان مینوئل آئس نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ صرف اسلام ہی وہ دین ہے جس نے میرے سوالوں کا صحیح اور تشفی بخش جواب دیا کہا کہ میں اس بات کا اعتراف کررہا ہوں کہ ابھی میں ابتدائے راہ میں ہوں اور اب میں اس راستے پر چل پڑا ہوں تاکہ زیادہ سے زیادہ مطالعہ کرکے اس دین کے حقائق اور اس کی مکمل شناخت حاصل کرسکوں اور مجھے قوی امید ہے کہ میری ہونے والی بیوی جو ایک مسلمان خاتون ہیں، مجھے اپنی شرعی ذمے داریوں اور واجبات سے کما حقہہ آگاہ کرنے میں میری پوری مدد کریں گی۔

اس نومسلم جوان نے کہا: مغرب کی زندگی کے اصولوں میں سے ایک یہ ہے کہ وہاں لوگ ایک دوسرے کے عقائد اور مذہب کا احترام کرتے ہیں اور لوگ کسی دین کو اختیار کرنے کے سلسلے میں آزاد ہیں۔

وہاں لوگ اس بات کو کوئی اہمیت نہیں دیتے کہ کسی کا کیا مذہبی عقیدہ ہے۔ اس لئے میں بھی ایک مسلمان کی حیثیت سے یہ حق رکھتا ہوں کہ اپنے عقائد پر عمل پیرا رہوں۔

اس نے یہ بھی بتایا کہ میں پہلی بار روضۂ امام ہشتم (ع) کی زیارت کررہا ہوں اور میں اس مقدس مقام کے بارے میں صرف یہ کہنا چاہوں گا کہ یہاں اپنائیت اور محبت کی گرمی محسوس ہوتی ہے اور پوری فضا معنویت سے سرشار ہے۔