شیخ زکریا کوناتی: آئیوری کوسٹ میں شیعوں کو مساجد کی اشد ضرورت ہے

 

آئیوری کوسٹ میں ۲ فیصد شیعہ آبادی ہے، شیعوں کو مساجد کی اشد ضرورت ہے.

آئیوری کوسٹ میں اسلام کے ورود کی تاریخ 18 ویں صدی عیسویں بتائی جاتی ہے، مسلم تاجروں نے اس ملک میں اسلام کو فروغ دیا ، آج سب سے زیادہ اس ملک میں سنی مسلمان خصوصا مالکی ہیں۔ لیکن کچھ انگشت شمار شیعہ مسلمان بھی موجود ہیں۔

آئیوری کوسٹ افریقہ کے مغربی ساحل کا ایک ملک ہے جس کا دارالحکومت ’یاموسسوکرو‘ ہے اور تقریبا ۲۶ ملین آبادی اس ملک میں سکونت پذیر ہے۔

آئیوری کوسٹ میں 60 سے زائد نسلی گروہ زندگی بسر کرتے ہیں، لیکن افریقی ، فرانسیسی اور لبنانی تارکین وطن بھی اس ملک میں رہتے ہیں آئیوری کوسٹ کی سرکاری زبان فرانسیسی ہے۔

آئیوری کوسٹ میں اسلام کے ورود کی تاریخ 18 ویں صدی عیسویں بتائی جاتی ہے، مسلم تاجروں نے اس ملک میں اسلام کو فروغ دیا ، آج سب سے زیادہ اس ملک میں سنی مسلمان خصوصا مالکی ہیں۔ لیکن ملک میں صوفی فرقے کے پیروکار بھی ہیں۔ آئیوری کوسٹ کے مسلمانوں کی آبادی میں کچھ انگشت شمار شیعہ مسلمان بھی موجود ہیں۔

اسی حوالے سے ابنا کے نامہ نگار نے اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کے چھٹے اجلاس میں آئیوری کوسٹ کے شیعہ اسلامی اسکول کے پرنسپل حجۃ الاسلام و المسلمین ’زکریا کوناتی‘ سے گفتگو کی ہے جس کا ترجمہ ذیل میں پیش کیا جاتا ہے۔

  • پہلے اپنا تعارف کروائیں؟

میں شیخ زکریا کوناتی، آئیوری کوسٹ کے سب سے بڑے شہر ’آبیجان‘ سے تعلق رکھتا ہوں، اپنی دینی تعلیم مکمل کرنے کے بعد، میں نے اس شہر میں ایک شیعہ پرائمری اسکول شروع کیا تاکہ بچوں کو شیعہ اثنا عشری مذہب کی تعلیم دے سکوں، نیز میں نے آبیجان میں ایک مسجد میں نوجوانوں کے لیے حوزہ علمیہ کی تعلیم بھی شروع کی ہے۔

  • کیا آپ نے آئیوری کوسٹ حکومت سے اپنی مذہبی اور دینی تبلیغ کے لیے پرمیشن حاصل کی ہے؟

ہماری تمام سرگرمیاں آئیوری کوسٹ کے سرکاری عہدیداروں کی پرمیشن سے انجام پا رہی ہیں، مثال کے طور پر، ہم نے اپنی مسجد میں نماز جمعہ کے قیام کے لیے بھی سرکار سے پرمیشن حاصل کی، اور اب تقریبا ۱۵ سال سے اس مسجد میں نماز جمعہ قائم ہے۔ علاوہ از ایں، اس مسجد میں ائمہ طاہرین کی ولادت و شہادت کے ایام کی مناسبتوں سے بھی تمام تقریبات انجام پاتی ہیں۔

  • کیا آئیوری کوسٹ میں آپ کے اسکول کے علاوہ دیگر شیعہ اسکول بھی پائے جاتے ہیں؟

ہاں آئیوری کوسٹ میں اور بھی شیعہ اسکول ہیں، اور وہ بھی ہماری ہی نگرانی میں چل رہے ہیں اور آبیجان شہر میں ہمارے مرکز سے ہی منسلک ہیں، ان اسکولوں میں بھی ہمارے اسکول کی طرح مذہبی تعلیم دی جاتی ہے۔

  • آئیوری کوسٹ کی آبادی کا کتنا فیصد حصہ مسلمان اور شیعہ ہے؟

آئیوری کوسٹ میں اکثریت سنی مسلمانوں کی ہے یعنی 65 فیصد سے زیادہ، مسلمان ہیں جبکہ شیعہ صرف دو فیصد ہیں۔

  • آئیوری کوسٹ میں اہل بیت (ع) کی تعلیمات کو عام کرنے کا بہترین طریقہ کیا ہے؟

آئیوری کوسٹ میں اہل بیت (ع) کی تعلیمات اور شیعہ عقائد کو عام کرنے کا بہترین راستہ تعلیم اور مطالعہ ہے، لیکن تعلیم کسی مناسب جگہ مثلا مسجد میں ہونی چاہئے ، اس کے علاوہ ہمیں ریڈیو اور ٹیلی ویژن جیسے ذرائع پر بھی زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔ لہذا ہمیں میڈیا کی سرگرمیاں بڑھانے کی کوشش کرنا چاہیے۔

  • آج آئیوری کوسٹ کے شیعوں کی اہم ترین ضرورت کیا ہے؟

آئیوری کوسٹ میں شیعوں کو اس وقت مساجد کی بہت ضرورت ہے، جیسا کہ آبیجان جو آئیوری کوسٹ کا سب سے بڑا شہر ہے اس میں شیعوں کی صرف دو مسجدیں ہیں جو یقینا ناکافی ہیں۔ جبکہ آبیجان میں بہت سارے شیعہ ساکن ہیں اور ان کے گھر ان مساجد سے بہت دور بھی ہیں اس وجہ سے وہ ہفتے کے دوران انجام پانے والے پروگراموں میں شرکت نہیں کر سکتے۔

Ref.: abna24.com