یونیورسٹی کے مسلم دوستوں کی وجہ سے دین مبین اسلام سے آشنا ہوا

 

لندن میں مقیم عیسائی نوجوان ’’علی موور‘‘ نے حرم مطہر رضوی کے ساتھ ویب کےذریعہ رابطہ کیا اور زبان پر.

دین مبین اسلام کو قبول کرنے کے سلسلے میں اس نوجوان نے اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی کے مسلم دوستوں کی وجہ سے دین مبین اسلام سے آشنا ہوا میری دلی خواہش تھی کہ اس دین کے بارے میں زیادہ سے زیادہ تحقیق و مطالعہ کروں۔

مزید تفصیلات بتاتے ہوئے اس نومسلم انگریز نوجوان نےکہا کہ مختلف مذاہب کے بارے میں ریسرچ اور مطالعہ سے مجھ پر یہ واضح ہو گیا کہ دین اسلام تمام دیگر ادیان حتی عیسائیت سے بھی زیادہ جامع اور کامل دین ہے کیونکہ  اس دین نے میرے ذہن میں پیدا ہونے والے ہر سوال کا مطمئن اور قانع کنندہ جواب دیا۔
علی موور کا کہنا تھا کہ میں نے اب تک ایران کا سفر نہیں کیا لیکن میری دلی خواہش ہے کہ حضرت امام علی رضا علیہ السلام کی زیارت کے لئے ایران آسکوں آج میں نے اس جگہ کا انتخاب اس لئے کیا کیونکہ یہ جگہ مسلمانوں کے نزدیک بہت زیادہ مقدس اور خاص مقام رکھتی ہے۔

یہ نومسلم نوجوان  ویب یا انٹرنیٹ رابطے کے ذریعے  اپنے گھروالوں کی موجودگي میں حرم مطہر رضوی کے سیاحت و ادیان کے شعبے کے انچارج  سے گفتگو کے بعد شہادتین کو زبان پر جاری کرتے ہوئے مسلمان ہو گیا جس کے بعد آستان قدس رضوی کے غیرملکی زائرین کے ادارہ کی جانب سے انگریزی زبان میں قرآن اور دیگر ثقافتی تحائف  اس نو مسلم برطانوی نوجوان کو پوسٹ کئے گئے.