جیمی کاریاپا: میں نے اس لیے دین اسلام کو قبول کیا ہے چونکہ دین اسلام محبت اور مہربانی کا دین ہے۔

 

ہندوستان کے ایک نوجوان نے ایران کے صوبے کرمان کے شہر جیرف کے امام جمعہ کے دفتر میں حاضر ہو کر اسلام قبول کر لیا۔ ہندوستان کا رہنے والا یہ نوجوان ’’ جیمی کاریاپا‘‘ جو پہلے ہندو مذہب کا ماننے والا تھا ایران کے شہر کرمان میں اپنے ایک سفر کے دوران شیعہ مذہب سے مشرف ہوا اوراس نے ایام ولادت امیر المومنین علی علیہ السلام کی مناسبت سے اپنا نام جمیل علی منتخب کیا۔اس ہندوستانی نوجوان نے کہا: میں نے اس لیے دین اسلام کو قبول کیا ہے چونکہ دین اسلام محبت اور مہربانی کا دین ہے۔

جمیل علی نے مزید کہا: میں نے بہت سارے ادیان کے بارے میں مطالعہ کیا لیکن مجھے دین اسلام سے زیادہ کاملتر کوئی دین نظر نہیں آیا اور میں کوشش کروں گا واپس ہندوستان جا کر دین اسلام کی خصوصیات اپنے دوستوں کے درمیان بیان کروں اور انہیں بھی دین اسلام کی طرف دعوت دوں۔

جمیل علی نے کہا: میں نے ولادت علی علیہ السلام کی مناسبت سے اپنا نام جمیل علی منتخب کیا ہے اور میں بہت خوش ہوں کہ خدا نے یہ سعادت میرے نصیب کی ہے۔جمیل علی نے اسلام قبول کرنے کے بعد جیرف کی رہنے والی ایک شیعہ لڑکی ’’محبوبہ قنبری‘‘ کے ساتھ عقد نکاح بھی کیا۔

جمیل علی کے زوجہ محبوبہ قنبری نے کہا: میں نے ہندوستان کی ایک یونیورسٹی سے سائکالوجی میں ایم اے کیا ہے اور جمیل علی سے شادی کر کے بہت خوش ہوئی ہوں کہ ہم دونوں مل کر ہندوستان میں دین اسلام کی تبلیغ کریں گے۔

اس نوجوان جوڑے کی شادی کے مراسم ایران کے صوبے کرمان کے شہر جیرف کے امام جمعہ کے دفتر میں اس صوبہ کے اسلامی ثقافت کے ڈائریکٹر جنرل کی موجودگی میں انجام پائے۔جیرف کے امام جمعہ نے اس جوڑے کا عقد نکاح پڑھا اوراسلامی ثقافت کے ڈائریکٹر جنرل کی طرف سے کچھ ہدایا انہیں دئے گئے۔