سیلوا متو: حجاب عورت کے لیے ایک حصار کے مانند ہے کہ جو اس کی سیفٹی اور سالمیت کو برقرار رکھتا ہے۔

 

سویڈش عیسائی خاتون حرم امام رضا(ع) میں شیعہ ہو گئی

سویڈن کی ۳۱ سالہ خاتون ’’سیلوا متو‘‘ حرم امام رضا علیہ السلام میں شب قدر کی مناسبت سے منعقدہ مراسم میں دین مسیحیت کو ترک کر کے دین مبین اسلام سے شرفیاب ہوئیں۔سویڈش یونیورسٹی کی استاد نے اسلام اور شیعہ مذہب قبول کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا: اسلام کامل دین ہے جو انسان کی تمام ضروریات کو پورا کر سکتا ہے اور اچھی زندگی جینے کے لیے اسلام کے پاس جامع دستورات ہیں۔  میں نے اسلام کے بارے میں کافی مطالعہ کیا اور اس کے بعد شیعہ مذہب کا انتخاب کیاہے۔انہوں نے اسلام کے متعلق اپنی تحقیق کے بارے میں کہا: میں نے ۱۸ مہینے اسلام کے بارے میں تحقیق کی، قرآن کریم کا مطالعہ کیا، ائمہ اطہار (ع) کی زندگیوں کا مطالعہ کیا،  میں نے اسلامی فرقوں کے درمیان مذہب تشیع کو کامل ترین دین کے عنوان سے پایا ہے لہذا اس کا انتخاب کیا۔ اس لیے کہ مذہب تشیع میں جتنے بھی احکامات و دستورات وارد ہوئے ہیں وہ سب علمی دلائل کی روشنی میں ہیں اور انسان کے لیے باعث سعادت ہیں۔اس تازہ مسلمان شدہ خاتون نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئےکہ وہ اپنے دوستوں کے ذریعے اسلام کے بارے میں آشنا ہوئی کہا: میں نے شام میں ایک سفر کیا اس سفر میں مجھے کچھ مسلمان دوست ملے جن کے ذریعے اسلام کے بارے میں آشنا ہوئی۔ سیلوا متو نے مسلمان خواتین کے لیے حجاب کی ضرورت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: حجاب نہ صرف عورت کے لیے سماج میں حاضر ہونے کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے بلکہ اس کی شخصیت کے  کامل ہونے کا باعث ہے۔انہوں نے مزید کہا: حجاب عورت کے لیے ایک حصار کے مانند ہے کہ جو اس کی سیفٹی اور سالمیت کو برقرار رکھتا ہے۔انہوں نے کہا: میں اگر چہ امام رضا علیہ السلام کے روضے پر پہلی بار مشرف ہوئی ہوں لیکن اس سے پہلے بھی میں اپنے  آپ کو امام سے نزدیک محسوس کرتی رہی ہوں۔ امام علیہ السلام کا لقب رووف مجھے بہت سکون پہنچاتا ہے۔ لہذا میں نے اسلام سے مشرف ہونے کے لیے اس عظیم بارگاہ کا انتخاب کیا ہے۔اس تازہ مسلمان خاتون نے امام حسین علیہ السلام سے بھی انتہائی عشق و محبت کا اظہار کرتے ہوئے  کہا: مشھد کی زیارت کے بعد قم بی بی معصومہ (ع) کی زیارت کروں گی اس کے فورا بعد کربلا کا سفر کروں گی اور امام حسین (ع) کی زیارت کا شرف حاصل کروں گی۔واضح رہے کہ حرم رضوی(ع) کے ایڈمینسٹیشن کے مطابق ایرانی سال کی ابتدا سے ابتک ۴ غیر مسلمان بارگاہ امام رضا (ع) میں مذہب تشیع سے شرفیاب ہوئے ہیں۔ حرم رضوی(ع) کے شعبہ بین الاقوامی امور کی جانب سے ایک جلد کلام اللہ مجید، اسلامی عقائد سے متعلق کتب اور کچھ دیگر تبرکات اس تازہ مسلمان خاتون کو ہدیہ کے طور پر دئے گئے۔